کرسمس کیا ہے؟

Moon Ashraf Avatar

کرسمس کیا ہے؟

کرسمس دُنیا میں منایا جانے والا سب سے بڑا تہوار ہے۔ جو یسوع/عیسی مسیح کی پیدایش کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

دو لفظوں سے مل کر بنا ہے Mass اور CHRIST- Christmas

کے معنی ہیں “مسیح ” اور ماس کا معنی “تہوار یا فیسٹیول” کے ہیں۔ تو کرسمس کا مطلب ہوا مسیح کا تہوار۔ Christ

تو یہ مسیح کا کیا مطلب ہے؟ یہ لفظ یسوع /عیسی کے ساتھ کیوں لگایا جاتا ہے؟

کلام میں لکھا ہے

“یقیناً خداوند خدا کچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خدمت گزار نبیوں پر پہلے آشکارا نہ کرے۔”

عاموس 3: 7

اسلیے خُدا نے تورات، زبور اور صحائف انبیا میں بتایا کہ خُدا “مسیح” کو بھیجے گا۔

ان تمام کتابوں کا سنٹر پوائنٹ مسیح کی زات ہے۔ سارے نبی جانتے تھے کہ خُدا مسیح کو بھیجے گا کیونکہ خُدا نے اپنے روح کے وسیلے اپنے نبیوں کی معرفت پیشین گوئیاں کی ۔ مسیح کے بارے میں تورات، زبور اور انبیا کے صحائف میں 450 کے قریب واضع پیشینگوئیاں موجود ہیں جنہیں Messianic Prophecies (مسیح کے متعلق نبوتیں)کے نام سے جانا جاتا ہے جو آنے والے مسیح کی زندگی کے متعلق تھیں۔

تورات کی پہلی ہی کتاب میں جہاں انسان کی تخلیق کا زکر اور حضرت آدم اور حوا کا زکر ہے وہاں خُدا نےاپنے مسیح کی بارے میں پہلی پیشین گوئی کی۔

اور خداوند خُدا نے سانپ سے کہا ۔۔۔۔ میں تیرے اور “عورت کے درمیان” اور تیری نسل اور “عورت کی نسل” کے درمیان عداوت ڈالوں گااور تُو اُسکے

سر کو کچلے گا۔

پیدایش 3: 15

تو حضرت آدم اور اماں حوا پر خُدا نے اپنے منصوبے کا تھوڑا سا حصہ ظاہر کیا کہ آنے والا مسیح عورت کی نسل سے ہو گا یعنی عورت سے پیدا ہو گا اور وہ شیطان کے سر کو کچلے گا اور گناہ اور موت کے سر کو کچلے گا۔

اور تیری نسل کے وسلیے زمین کی سب قومیں برکت پائیں گی۔

پیدایش 22: 18

حضرت ابراہیم جو کہ 2100 (قبل مسیح) پیدا ہوئے اُنہیں خُدا نے بتایا کہ خُدا کا منصوبہ ہے کہ آنے والے مسیح کو خُدا ابراہام کی نسل یعنی اسرائیل میں سے پیدا کرے گا اور اُسکے وسیلے صرف اسرائیل نہیں جو کہ خُدا کی چُنی ہوئی قوم ہے بلکہ دُنیا کی تمام قومیں برکت پائیں گی۔

حضرت داؤد کی معرفت خُدا نے مسیح کی شخصیت کو اور واضع کیا کہ وہ دُکھ اُٹھائے گا۔ اُسکی پوشاک پر قرعہ ڈالا جائے گا۔ اُسے ٹھٹھوں میں اُڑایا جائے گا۔ اور اُسکی تحقیر کی جائے گی۔

زبور 4 اور 22

کیونکہ تُو نہ میری جان کو پاتال میں رہنے دے گا نہ اپنے مقدس کو سڑنے دے گا۔

زبور 16: 10

اور زبور میں ہی خُدا نے (1000 سال مسیح سے پہلے) ظاہر کیا کہ مسیح مر کر زندہ ہو گا۔

حضرت یسعیاہ کی معرفت خُدا نے 700 ق م پہلے بتایا کہ مسیح بادشاہ ہو گا۔ وہ حکمرانی کرے گا۔ اور اُسکی سلطنت کا آخر نہ ہو گا۔ وہ ازل تک (جسکا کوئی آخر نہ ہو) حکمرانی کرے گا۔

مسیح کی پیدایش کے لیے جب وقت پورا ہوا تو خُدا نے اپنے فرشتہ کو اپنے منصوبہ کے مطابق اسرائیل کی ایک کنواری کے پاس بھیجا۔

“فرشتہ نے اُس سے کہا اے مریم خوف نہ کر کیونکہ خُدا کی طرف سے تجھ پر فضل ہوا ہے۔ اور دیکھ تُو حاملہ ہو گی اور تیرے بیٹا پیدا ہو گا۔ اُس کا نام “یسوع” رکھنا۔ وہ بزرگ ہو گا اور خُدا تعالیٰ کا بیٹا کہلائے گا۔اور خُداوند خُدا اُسکے باپ داؤد کا تخت اُسے دے گا۔ اور وہ یعقوب کے گھرانے پر ابد تک بادشاہی کرے گا۔ اور اُسکی بادشاہی کا آخر نہ ہو گا “

خُدا نے مسیح کا نام بھی فرشتے کی معرفت خود بھیجا۔ کہ اُسکا نام یسوع ہو گا۔ جسے انگریزی میں Jesusاور عربی میں عیسی کہا جاتا ہے اور عبرانی میں یشوع کہا جاتا ہے۔ تو اس نام کے پیچھے خُدا کا کیا مقصد تھا؟ وہ اس نام کے مطلب سے پتا چلتا ہے کہ جیسا کہ فرشتہ کی بابت کہا گیا کہ وہ گناہوں سے نجات دے گا۔ جی ہاں یسوع کا مطلب ہے گناہوں سے نجات دینے والا۔

خُداوند کے فرشتہ نے اُسے خواب میں دکھائی دے کر کہا اے یوسف ابنِ داؤد اپنی بیوی مریم کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈر کیونکہ جو اُسکے پیٹ میں ہے وہ روالقدس کی قدرت سے ہے اُسکے بیٹا ہوگا اور تُو اُسکا نام یسوع رکھنا۔ کیونکہ وہی اپنے لوگوں کو اُنکے گناہوں سے نجات دے گا۔ متی 1: 20- 21

تو تورات ، انجیل اور زبور میں یسوع جو کہ مسیح ہے کی بابت 450 ایسی ہی نبوتیں ہوئیں۔ جس میں مسیح کے پیدا ہونے کی جگہ، اُس وقت کے حالات اُسکی زندگی، موت، اور جی اُٹھنے کے بارے میں پیشن گوئیاں موجود ہیں۔

تو خُدا نے کیوں ایک شخص یعنی مسیح کی شخصیت کو باقی سب نبیوں سے الگ کیا۔ اُسکا پیدا ہونا عجیب، زندگی گزارنا عجیب، اُسکے معجزات کی قدرت عجیب، اُسکا مرنا عجیب، اُسکا مر کر تیسرے دن جی اُٹھنا عجیب، اور پھر آسمان پر چلے جانا عجیب ہے اور صرف یہی نہیں بلکہ واپس دوبارہ آنا اور ساری دُنیا 2000 سال سے مسیح کے واپس آنے کا انتظار کر رہی ہے۔ تو خُدا نے اس شخص کو عجیب کیوں رکھا کہ وہ زیادہ واضع ہو۔ اور تمام نبیوں نے صرف اُسی ایک شخص کے بارے میں بتایا اور اُسکا انتظار کیا۔

تو خُدا کا یسوع مسیح کو بھیجنے کا کیا مقصد ہے؟

اور ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خُدائ واحد اور برحق کو اور یسوع مسیح کو جسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔

یوحنا 17: 3

جی، ہمیشہ کی زندگی۔

خُدا کی نظر میں انسان کے لیے جو سب سے اہم چیز ہے وہ اُسکی ہمیشہ کی زندگی ہے۔ تو خُدا کا یہ سب اہتمام کرنے کا مقصد تھا کہ انسان یسوع مسیح کو جانیں کیونکہ خُدا آُسکے وسیلے ہمیشہ کی زندگی دیتا ہے۔

“خُدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے” یوحنا 3: 16

کیا آپ خُدا کی اس دعوت کو قبول کرتے ہیں؟

مزید حوالہ جات

“مسیح کتابِ مقدس کے مطابق ہمارے گناہوں کے لیے موا، دفن ہوا اور تیسرے دن مُردوں میں سے جی اُٹھا۔

1 کرنتھیوں 15 : 3- 4

“کتاب مقدس کے مطابق”

جسکا زکرموسیٰ نے توریت میں موسی نے اور نبیوں نے کیا ہے وہ ہم کو مل گیا وہ یوسف کا بیٹا یسوع ناصری ہے۔

یوحنا 1: 43

مسیح کے متعلق مزید پیشین گوئیاں جو مسیح کے آنے سے 700 سال پہلے اور 2000-3000 سال پہلے نبیوں کی معرفت کتابِ مقدس میں کی گئیں۔

مسیح یہوداہ کے شہر بیت الحم میں پیدا ہو گا۔ میکاہ 5: 2

مسیح یہوداہ کی نسل سے پیدا ہو گا۔ پیدایش 49: 10

مسیح پیدا ہونے کے بعد مصر میں رہے گا۔ ہوسیع 11: 1

مسیح کی پیدایش کی جگہ پر بچوں کا قتل ہو گا۔ یرمیاہ 31: 15

ایک نبی مسیح کی راہ تیار کرے گا۔ یسعیاہ 40: 3- 5

مسیح کے اپنے لوگ یعنی اسرائیلی اُسے قبول نہ کریں گے۔ زبور 69: 8

اُسکا قریبی دوست اُسے پکڑوائے گا۔ زبور 41: 9

وہ چاندی کے تیس سکوں کے عوض بیچا جائے گا۔ زکریا 11: 12

وہ پیسے خُدا کے گھر میں پھینکے جائیں گے۔ زکریا 11: 13

اُن پیسوں سے کمہار کا کھیت خریدا جائےگا۔ زکریا 11: 12- 13

مسیح کو گنہگاروں کے درمیان صلیب دی جائے گی۔ یسعیاہ 53: 12

مسیح کے ہاتھ اور پاؤں چھیدے جائیں گے۔ زبور 22: 16 اور زکریا 12: 10

لوگ مسیح کے کپڑوں پر قرعہ ڈالیں گے۔ زبور 22: 18

مسیح کی کوئی ہڈی توڑی نہ جائے گی۔ پیدایش 12: 46 اور زبور 34: 20

مسیح کی پسلی چھیدی جائے گی۔زکریا 12: 10

مسیح انسان کے گناہوں کی خاطر قربانی ہو گا۔ یسعیاہ 53: 5- 1

مسیح مُردوں میں سے جی اُٹھے گا۔ زبور 16: 10 اور 49: 15

× ہم کیسے آپکی مدد کر سکتے ہیں؟